ایک پاکستان اہلکار نے جرمن خبر رساں ادارے کو بتایا کہ پاکستانی ایئرفورس کے انجینئروں کی طرف سے ٹیبلٹ کمپیوٹر PACPAD 1 چینی ہارڈ ویئر کمپنیوں کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔ اس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا: ’’ ہم یہ ٹیبلٹ کمپیوٹر تیار کر رہے ہیں مگر اس کے لیے ہم کوئی علیحدہ رقم خرچ نہیں کر رہے، کیونکہ اس منصوبے پر بھی وہی انجیئرز اور ٹیکنیشنز کام کر رہے ہیں جو دیگر پراجیکٹس پر پہلے سے مصروف عمل ہیں۔‘‘
سفید رنگ کا میڈ ان پاکستان ٹیبلٹ کمپیوٹر اینڈرائڈ 2.3 آپریٹنگ سسٹم کا حامل ہے۔ یہ سسٹم مارکیٹ میں فروخت کے لیے موجود ہے۔ ایک سالہ وارنٹی کے ساتھ فروخت کیے جانے والے اس ٹیبلٹ کمپیوٹر کی قیمت 200 امریکی ڈالرز کے برابر ہے۔ یہ قیمت ایپل کے آئی پیڈ کے مقابلے میں نصف ہے۔
PAC
دراصل پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کا مخفف ہے۔ اسلام آباد سے 80 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود کامرہ میں انتہائی سکیورٹی کے حامل اس کمپلیکس میں JF-17 تھنڈر لڑاکا طیارے تیار کی جاتے ہیں۔
پاک پیڈ ون کی قیمت 200 امریکی ڈالرز کے برابر ہے۔ یہ قیمت ایپل کے آئی پیڈ کے مقابلے میں نصف ہے
PACPAD 1 ہی کی طرز کا ٹیبلٹ کمپیوٹر بھارت میں بھی تیار کیا گیا ہے۔
گزشتہ برس اکتوبر میں فروخت کے لیے پیش کیے جانے والے آکاش نامی اس ٹیبلٹ
کمپیوٹر پر بھی اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم ہی موجود ہے۔ تاہم پاکستان اور بھارت
کے درمیان تجارتی پابندیوں کے باعث یہ پاکستان میں دستیاب نہیں ہے۔پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کی طرف سے تیار کردہ ٹیبلٹ کمپیوٹر کی اسکرین کی لمبائی ساڑھے سات انچ جبکہ چوڑائی پانچ انچ ہے۔ اینڈرائڈ 2.3 آپریٹنگ سسٹم کے حامل اس ٹیبلٹ کمپیوٹر میں ایک گیگا ہرٹز کا ARM پروسیسر استعمال کیا گیا ہے۔ وائی فائی کی سہولت اور دس گھنٹے بیٹری ٹائم کے ساتھ پاک پیڈ ون کا وزن 385 گرام ہے۔
پاک پیڈ ون میں انٹرنیٹ کی سہولت صرف وائی فائی کے ذریعے ہی دستیاب ہے۔ PAC
حکام کے مطابق اس ٹیبلٹ کمپیوٹر کا مزید بہتر ورژن اگلے تین ماہ کے دوران پیش کر دیا جائے گا، جو نہ صرف فیچرز میں بہتر ہوگا بلکہ اس میں سیلولر نیٹ ورکس کے ذریعے انٹرنیٹ کی سہولت بھی دستیاب ہوگی۔
ڈوئچے ویلے
No comments:
Post a Comment