نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی NUSTنسٹ کی جانب سے منگل کے روز
منعقد کی جانے والی ایک تقریب میں پاکستان کےسب سے تیز رفتار سوپر
کمپیوٹر سے مزین لیب کا افتتاح کیا گیا۔
NUST کی جانب سے متعارف کروائے جانے والا سوپر کمپیوٹر پیریلل کمپیوٹنگ
کے نظام پر مبنی پاکستان بھر میں سب سے تیز رفتار سوپر کمپیوٹر ہے۔
اس میں ملٹی کور پراسیسرز اور گرافک پراسیسرز کا استعمال کیا گیا ہے
جسکی مدد سے اسکی کمیونیکیشن رفتار 40 Gbps تک ہے۔ یہ سوپر کمپیوٹر 132
ٹیرافلاپس (1 سیکنڈ میں 132 ٹریلین کام ) کی کمپیوٹنگ سپیڈ کا حامل ہے۔
تکنیکی خصوصیات
کمپیوٹر کلسٹر کانفگریشن:
- 66 نوڈز سے مزین کمپیوٹر جس میں 30992 پراسیسر کورز ہیں۔
- 2 ہیڈ نوڈز۔
- 32 ڈؤل کواڈ کور کمپیوٹر نوڈز۔
- 32 Nvidia کمپیوٹنگ پراسیسرز۔
- ہر پراسیسر میں 960 پراسیسر کورز
QDR Infiniband انٹرکنکشن
21.6 ٹیرابائیٹ SAN سٹوریج
اس تقریب کے صدر ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چئرمین ڈاکٹر جاوید لغاری تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے NUST
RCMS کے پرنسپل انجینئر سکندر حیات نے NUST کی جدید اور بے مثل کمپیوٹنگ کے نظام پر روشنی ڈالی۔
21.6 ٹیرابائیٹ SAN سٹوریج
اس تقریب کے صدر ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چئرمین ڈاکٹر جاوید لغاری تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے NUST
RCMS کے پرنسپل انجینئر سکندر حیات نے NUST کی جدید اور بے مثل کمپیوٹنگ کے نظام پر روشنی ڈالی۔
سکندر حیات نے کہا کہ بائیوسائنسز اور فلیوڈ ڈائینیمکس کے شعبہ جات میں
جدید تحقیق کے علاوہ یہ سوپر کمپیوٹر سیلاب اور موسم کی پیش گوئی ، تیل
اور گیس کی دریافت اور ذراع آمدورفت کی بہتری کے لیے بھی استعمال کیا
جاسکتا ہے۔
اس موقع پر ایچ ای سی کے چئرمین نے پوری ٹیم کی کوششوں کو سراہا اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کی مکمل مدد کی یقین دہانی کروائی۔
NUST کے ریکٹر انجینئر محمد اضغر نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ
سوپر کمپیوٹر باہر سے پی ایچ ڈی کرنے والے پاکستانی طالب علموں کے لیے
متاثر کن ثابت ہوگا۔ جسکی مدد سے پاکستان کی یونیورسٹی اور باہر کی
یونیورسٹیوں کو مل کر ریسرچ کرنے کا موقع ملے گا۔
اس موقع پر ڈاکٹر عمران اختر نے نوجوان ریسرچرز کو دعوت دی کہ وہ آگے
بڑھیں اور انجینئرنگ ، بائیو انفارمیٹکس ، پولیٹیکل سائنسز ، سائیکالوجی
اور سوشل سائنسز کے شعبہ میں اس سوپر کمپیوٹر کا فائدہ اٹھائیں۔
پرو پاکستانی
No comments:
Post a Comment