مائیکروسافٹ پاکستان کی جانب سے پاکستان میں مائیکروسافٹ کی ہارڈوئیر
مصنوعات کی فروخت کے لیے ایڈوانس بزنس سسٹمز ABS کو بااختیار ڈسٹری بیوٹر
مقرر کر دیا گیا ہے۔
مائیکروسافٹ کے اس اقدام سے پاکستان میں اسکے ڈسٹری بیوشن نیٹورک کو تقویت مل ہے اور اب پاکستان بھر میں تمام بڑے شہروں میں صارفین مائیکروسافٹ کی اصلی مصنوعات خرید سکیں گے۔
گو کہ پاکستان میں مائیکروسافٹ اپنی سافٹوئیر مصنوعات جیسے ونڈوز کے حوالے سے کافی شہرت رکھتی ہے لیکن اکثر صارفین کو یہ معلوم نہیں کہ مائیکروسافٹ ہارڈوئیر مصنوعات جیسے ہیڈ فون ،کی بورڈ ، ماؤس اور ویب کیمرہ بھی بناتی ہے۔ امید ہے کہ ABS کی مدد سے اب صارفین کو ان مصنوعات کے بارے میں بھی آگاہی ہوجائے گی۔
ABS نے اس حوالے سے MUSHKO الیکٹرانکس ،Viper ٹیکنالوجیز اور آئی ٹی پارک سے اشتراک کیا ہے تاکہ مائیکروسافٹ کی مصنوعات کو پاکستان بھر میں بیچا جا سکے۔ یاد رہے کہ مائیکروسافٹ کی اصل مصنوعات ایک سالہ وارنٹی کے ساتھ فروخت کی جائیں گی۔
اس ڈسٹری بیوشن نیٹورک کی بدولت مائیکروسافٹ کی مصنوعات کو مارکیٹ میں پذیرائی ملے گی۔ مائیکروسافٹ مصنوعات ونڈوز اور دیگر مائیکروسافٹ سافٹوئیر کے لیے خصوصی طور پر تیار کی جاتی ہیں۔
مائیکروسافٹ مصنوعات کی فہرست اور انکی قیمتیں ملاحظہ فرمائیں
مائیکروسافٹ کے اس اقدام سے پاکستان میں اسکے ڈسٹری بیوشن نیٹورک کو تقویت مل ہے اور اب پاکستان بھر میں تمام بڑے شہروں میں صارفین مائیکروسافٹ کی اصلی مصنوعات خرید سکیں گے۔
گو کہ پاکستان میں مائیکروسافٹ اپنی سافٹوئیر مصنوعات جیسے ونڈوز کے حوالے سے کافی شہرت رکھتی ہے لیکن اکثر صارفین کو یہ معلوم نہیں کہ مائیکروسافٹ ہارڈوئیر مصنوعات جیسے ہیڈ فون ،کی بورڈ ، ماؤس اور ویب کیمرہ بھی بناتی ہے۔ امید ہے کہ ABS کی مدد سے اب صارفین کو ان مصنوعات کے بارے میں بھی آگاہی ہوجائے گی۔
ABS نے اس حوالے سے MUSHKO الیکٹرانکس ،Viper ٹیکنالوجیز اور آئی ٹی پارک سے اشتراک کیا ہے تاکہ مائیکروسافٹ کی مصنوعات کو پاکستان بھر میں بیچا جا سکے۔ یاد رہے کہ مائیکروسافٹ کی اصل مصنوعات ایک سالہ وارنٹی کے ساتھ فروخت کی جائیں گی۔
اس ڈسٹری بیوشن نیٹورک کی بدولت مائیکروسافٹ کی مصنوعات کو مارکیٹ میں پذیرائی ملے گی۔ مائیکروسافٹ مصنوعات ونڈوز اور دیگر مائیکروسافٹ سافٹوئیر کے لیے خصوصی طور پر تیار کی جاتی ہیں۔
مائیکروسافٹ مصنوعات کی فہرست اور انکی قیمتیں ملاحظہ فرمائیں
پرو پاکستانی
No comments:
Post a Comment