ایکسپریس ٹرایبیون پر شائع ہونے والی خبر کے مطابق پارلیمانی سیکریٹری
برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نواب لیاقت علی خان نےاعلان کیا ہے کہ حکومت
پاکستان کی جانب سے 13000 ویب سائیٹس جن پر فحش اور قابل اعتراض مواد تھا
بلاک کر دی گئی ہیں۔
اس حوالے سے اسمبلی میں ایک توجہ طلب نوٹس پیش کیا گیا۔ جس میں حکومت سے
پوچھا گیا کہ وہ ان فحش ویب سائیٹس کے بارے میں کیا کر رہی ہے۔ پارلیمانی
سیکریٹری کے مطابق حکومت اس تمام صورتحال سے بخوبی واقف ہے اور ایسی ویب
سائیٹس کو بلاک کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
پارلیمانی سیکریٹری نے اس روز بروز فحش ویب سائیٹس کی تعداد میں اضافے
کا نوٹس لیتے ہوئے اس کے تدارک کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی۔
انکے مطابق حکومت کے پاس ان تمام ویب سائیٹس کو بلاک کرنے کے لیے کوئی واضح
نظام موجود نہیں لیکن پھر بھی جیسے ہی انہیں کوئی شکایت ملتی ہے اس پر
فوری عمل کیا جاتا ہے۔
انہوں نے انڈیا اور چین کی مثال دی جہاں کثیررقوم خرچ کرکے ویب سائیٹس
بلاک کرنے کا سسٹم بنایا گیا ہے جو حکومت مخالف ویب سائیٹس بلاک کرنے کی
اہلیت بھی رکھتا ہے۔ مگر پارلیمانی سیکریٹری نے اس بات کی وضاحت کی کہ ایسے
نظام کے باوجود تمام فحش ویب سائیٹس کو بلاک کرنا محال ہے۔
ایکسپریس ٹرائیبیون
No comments:
Post a Comment