Wednesday, 29 February 2012

گوگل کروم میں سکیورٹی کی خامیاں تلاش کرنے پر انعام



عالمگیر شہرت کی حامل امریکی انٹر نیٹ کمپنی گوگل نے ہیکرز کو اپنے ویب براؤزر گوگل کروم میں سکیورٹی سے متعلق خامیوں کی نشاندہی پر ایک ملین ڈالر کا انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس پیش کش کے تحت "full Chrome exploit" کو ممکن بنانے والے اس شخص کو ساٹھ ہزار ڈالر دیے جائیں گے، جو گوگل کروم کے کسی صارف کے کمپیوٹر کو ہیک کر لے گا۔ انعام کا حقدار بننے کے لیے ہیکر کو اپنی اس کارروائی کی تمام تر تفصیلات گوگل کو فراہم کرنا ہوں گی۔ اس کے ساتھ یہ شرط بھی رکھی گئی ہے کہ انعام کا خواہشمند ہیکر اپنی کارروائی کی تفصیلات کسی دوسرے شخص یا کمپنی کو فراہم نہیں کرسکتا۔ یہ تفصیلات گوگل کروم کی جانب سے ایک ویب بلاگ پر جاری کی گئی ہیں۔
چالیس ہزار ڈالر کا دوسرا انعام اس ہیکر کے لیے رکھا گیا ہے جو ایسے وائرس کے ذریعے گوگل کروم کے صارف کے کمپیوٹر کو ہیک کرے جو ونڈوز سیون کو متاثر کرے۔ بیس ہزار ڈالر کا انعام اس ہیکر کے لیے مختص کیا گیا ہے جو ونڈوز سیون پر اثر انداز ہونے والے ایسے وائرس کی نشاندہی کرے جو پہلے غیر معروف رہا ہو۔ نقد انعامات کا یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ایک ملین ڈالر کی مجموعی رقم تقسیم نہیں کر دی جاتی۔

گوگل کروم کی سکیورٹی ٹیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس انعامی سلسلے کا مقصد حصول معلومات ہے۔ ’’ہماری اسپانسرشپ کا مقصد سادہ ہے، ہمارے پاس سیکھنے کا بہت بڑا موقع ہے جب ہمیں full end-to-end exploits کی تفصیلات مل جائیں گی۔‘‘ گوگل کروم کی سکیورٹی ٹیم کو امید ہے کہ اس انعامی اسکیم کے تحت انہیں اپنی پراڈکٹ کی خامیاں بھی پتہ چل جائیں گی اور ہیکنگ کی تکنیک جان کر مستقبل میں پراڈکٹس کو محفوظ تر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔
گوگل کے چیف ایگزیکیٹیو ایرک شمٹ نے مختلف ممالک میں انٹرنیٹ ریگولیٹرز پر زور دیا ہے کہ وہ پرائیویسی سے متعلق خدشات کے ضمن میں ٹیکنالوجی پر قدغن نہ لگائیں۔ بارسلونا میں موبائل فیئر سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا ٹیکنالوجی ہر دور کے ساتھ جدید تر ہوتی جارہی ہے لہذا اسے ریگولیٹ کرنے سے بہتر ہے کہ کسی بھی ممکنہ منفی آؤٹ پٹ کو ریگولیٹ کیا جائے۔ واضح رہے کہ کئی ممالک میں گوگل پر اس کی نئی پرائیویسی پالیسی کے سبب خاصی تنقید کی جا رہی ہے۔
ڈوئچے ورلڈ

No comments:

Post a Comment